Monday, October 8, 2012

حامد میر !! زرا حیال کرو


حامد صاحب !!
ٹھیک ہے ‘ مُجھے اعتراض تو نہیں۔۔۔۔۔ آپ کے پاس اِس پروگرام کو آن ایر کرنے کی کافی وجہ ہو گی (جیسے کہ آپ نے کسی وعدہ کا بھی زکر کیا) پر یوں کہ کاش آپ اِس پروگرام کو کسی اور موقع پر آن ایر کرتے۔۔۔۔۔۔ ابھی تو میرے کراچی میں مارے جانے والے بزرگ‘ بھائ‘ بچے ‘بچیاں اور خصوصاً خواتین کی لاشیں شاید مردہ خانے میں بے گور و کفن رکھی ہیں۔
جناب !! میں قبرستان میں روشنیاں دیکھ کر پھر بھی ناچ نہیں سکتا۔
۲۵مئ ۲۰۱۲ کے روزنامہ جنگ کی خبر کے مطابق‘جھنگ کی رہاشٔی خالدہ پروین کو رشتے سے انکار پر تیزاب پھنک کر جھلسا دیا گیا۔۔۔۔۔ اِس خاتون کے حق میں آواز اُٹھا کر انصاف دلوانے میں مدد کیجیۓ
انصاف میں تاخیر انصاف کے خون کے مترادف ہے۔
عروس البلاد کراچی سے مجھے بھی بہت محبت ہے لیکن اِس کی روشنیاں پھر کبھی سہی۔
بحوالہ جنگ چھبیس مئ ۲۰۱۲

No comments:

Post a Comment