بجلی کی بچت کیسے کی جائے؟ ان سات چیزوں کا خیال رکھیں
How to save electricity? Take care of these things.
بجلی کا بل یقیناً اکثر پریشانی کا باعث ہوتا ہے تاہم اگر آپ چند باتوں کا خیال رکھیں تو بجلی کا بل کم کیا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں آپ کو ان سات باتوں کا خیال رکھنا ہو گا:
اپریل 2024 میں جب پاکستان کے میدانی علاقوں میں لوگ موسم کے غیر معمولی طور پر معتدل ہونے پر سکون کا سانس لے رہے تھے تو وہیں یہ خدشہ بھی سامنے آ رہا تھا کہ گرمی جب آئے گی تو ساری کسر نکل جائے گی۔
In April 2024, when people in the plains of Pakistan were breathing a sigh of relief when the weather was unusually moderate, there was also a fear that when the heat came, all the effort would go out.ہوا بھی کچھ ایسا ہی اور چند ہفتے بعد ہی مئی میں درجۂ حرارت معمول سے کئی ڈگری زیادہ رہا ہے اور ہیٹ ویو کی وارننگز بھی جاری کی گئیں۔
A few weeks later, temperatures in May were several degrees above normal and heatwave warnings were also issued.
گرمی کی شدت میں اضافے سے پریشان عوام کے لیے ایک اور پریشانی مہنگی بجلی بھی ہے جس نے انھیں مجبور کر دیا ہے کہ وہ اس کا استعمال کم کر دیں۔ پھر بھی موسمِ گرما میں ہر مہینے کے
آخر میں سب کا یہی سوال ہوتا ہے کہ اس بار بجلی کا بل کتنا آیا؟
Another worry for the people worried about the increase in heat is expensive electricity, which has forced them to reduce their use. Yet at the end of every month in the summer, everyone has the same question, how much did the electricity bill come this time?
زیادہ بل آنے پر اکثر لوگ اس سے انکاری ہوتے دکھائی دیتے ہیں اور ان کا دعویٰ ہوتا ہے کہ انھوں نے صرف ضرورت کے تحت بجلی استعمال کی ہے۔
Most people seem to deny it when there is a high bill and they claim that they have used electricity only when needed.
مگر حکام کی جانب سے اکثر بل کے ساتھ کچھ ضروری ہدایات دی جاتی ہیں جنھیں نظر انداز کیا جاتا ہے، جیسے کن اوقات میں فی یونٹ بجلی کا ریٹ زیادہ ہو گا، کون سی الیکٹریکل اپلائنس زیادہ بجلی استعمال کرتی ہیں اور ایئر کنڈشنر (اے سی) کو کس طرح کفایت شعاری سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
But the bill is often accompanied by some necessary instructions that are ignored by the authorities, such as at what times the rate of electricity per unit will be higher, which electrical appliances use more electricity and how to use air conditioners (ACs) efficiently.
بجلی کا بل یقیناً اکثر پریشانی کا باعث ہوتا ہے تاہم اگر آپ چند باتوں کا خیال رکھیں تو بجلی کا بل کم
کیا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں آپ کو ان سات باتوں کا خیال رکھنا ہو گا:
اپلائنس کو آف رکھیں
اکثر والدین بچوں پر زور دیتے ہیں کہ غیر ضروری لائٹ کو بند رکھا جائے اور ان کی ڈانٹ بلاجواز نہیں۔
بجلی بچانے کے لیے آپ ان سارے اپلائنس کے سوئچ آف کر سکتے ہیں جو اس وقت استعمال نہیں ہو رہے ہیں۔ مثلاً پنکھے، لائٹس، ٹی وی، کمپیوٹر۔
اگر آپ انھیں استعمال نہیں کر رہے تو انھیں ہر وقت بند رکھیں، بجائے چلائے رکھنے یا سٹینڈ بائی پر رکھنے کے۔
کئی بار باتھ روم یا بالکونی کی لائٹس آن رہ جاتی ہیں۔ اگر انھیں بند رکھا جائے تو اس سے بجلی کا بل کافی کم ہو جائے گا۔
اگر آپ واشنگ مشین یا آئرن (استری) استعمال نہیں کر رہے ہیں تو انھیں سوئچ آف کر کے رکھیں۔ اگر آپ کمپیوٹر یا ٹی وی کا استعمال نہیں کرتے ہیں تو انھیں سلیپ موڈ پر رکھیں یا آف کر دیں۔
توانائی کم استعمال کرنے والے آلات استعمال کریں
انرجی سیور بلب یا ایل ای ڈی لائٹس روایتی بلب کے مقابلے میں بہت کم تونائی استعمال کرتی ہیں۔ جہاں ایک روایتی لیمپ 100 واٹ کا استعمال کرتا ہے، ایک انرجی سیور لیمپ صرف 25 واٹ خرچ کرتا ہے۔
اگرچہ یہ لیمپس بازار میں مہنگے آتے ہیں لیکن زیادہ دنوں تک چلتے ہیں اور ان سے بجلی کا بل بھی کافی کم آتا ہے۔
اگر ہم انورٹر پر مبنی ریفریجریٹر، اے سی اور واشنگ مشین استعمال کریں تو بجلی کا بل دو تہائی تک کم ہو سکتا ہے۔
اے سی کا کنٹرول شدہ استعمال کریں
گھروں میں اے سی کا استعمال اب ایک معمول بن گیا ہے لیکن اگر انھیں محتاط طریقے سے استعمال کیا جائے تو بجلی کا بل کم کرنا ممکن ہے۔
اے سی کا درجہ حرارت ہمیشہ 25 ڈگری سیلسیئس یا اس سے کم پر رکھیں۔ جب یہ مناسب سطح پر ٹھنڈا ہو جائے تو آپ اسے بند کرنے کے بعد پنکھے کا استعمال کر سکتے ہیں۔
رات کو ٹائمر آن رکھنا بہتر ہوتا ہے تاکہ اے سی مناسب ٹھنڈک کے بعد خود بخود بند ہو جائے۔
اے سی کے فین کو آٹو پر کرنے، فلٹر کو صاف رکھنے اور کمرے کی بہتر انسولیشن بھی مددگار ہوسکتی ہے۔
معیاری سامان کا استعمال کریں
بجلی کا بل، کنکشن اور کیبل پر بھی منحصر ہوتا ہے۔ اگر کیبل معیاری نہیں اور کنکشن کمزور یا متزلزل ہے تو یہ کم وولٹیج پیدا کرتا ہے جس سے بل میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
اگر کثیر المنزلہ عمارت کا سب سٹیشن پرانا ہے تو اس سے بھی بل زیادہ آ سکتا ہے۔
ان آلات کا سال میں کم از کم ایک بار جائزہ لیا جانا چاہیے۔ گھر میں اے سی اور فریج کے فلٹرز کی باقاعدگی سے صفائی سے بجلی کی کھپت میں کمی آ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اے سی کے بغیر آپ اپنے گھر کو ٹھنڈا کیسے رکھ سکتے ہیں؟
شدید گرمی میں رات کی نیند بہتر کرنے میں مددگار دس مشورے
کیا سفید چھتیں درجۂ حرارت کم کر سکتی ہیں؟
شدید گرمی اور لُو سے کیسے بچا جائے
متبادل طریقوں کا استعمال کریں
گھر میں کھانا پکاتے یا گرم کرتے وقت آپ پورے مائیکرو ویو اوون کو استعمال کیے بغیر صرف اوون کا استعمال کر سکتے ہیں۔
جمے ہوئے کھانے کو مائیکرو ویو اوون میں گرم کرنے سے پہلے پانی میں ڈی فروسٹ کیا جا سکتا ہے۔
اگر آپ واشنگ مشین میں ’ہاٹ واٹر سیٹنگ‘ (گرمی پانی کی سہولت) کا استعمال نہیں کرتے تو اس سے بھی بجلی کا بل کم ہو گا۔
بجلی کی کھپت کو محدود کریں
بجلی کے استعمال کے حساب سے فی یونٹ چارجز پر چند یونٹس پر بڑھ جاتے ہیں۔ یہ حصہ آپ اپنے مقامی بل کے حساب سے درست کر لیں۔
آپ اپنے بجلی کے بل پر دیکھ سکتے ہیں کہ کن اوقات میں فی یونٹ ریٹ زیادہ ہوتا ہے اور کن اوقات میں کم۔ آپ مہینے کے دوران اپنے بجلی کے میٹر پر ریڈنگ دیکھ کر بل کا اندازہ لگا سکتے ہیں یا بجلی کے استعمال کو ضرورت کے تحت کم یا زیادہ کرسکتے ہیں۔
مگر یہ بات طے ہے کہ اگر آپ بجلی کے کم یونٹ استعمال کریں گے تو آپ کا بل کم آئے گا۔
قدرتی توانائی کا استعمال
بجلی بچانے کا سب سے اہم طریقہ شمسی توانائی کا استعمال ہے اور سولر پینلز کو اب ایک سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے، یعنی ایک بار اگر پیسے لگا کر گھر کو سولر پر منتقل کر لیا جائے تو کتنے پیسے بجائے جاسکتے ہیں۔
بجلی کی کم یا زیادہ لوڈ شیڈنگ کے دوران شمسی توانائی کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ دن کے وقت گھر کے اندر کی لائٹس جلانے کے بجائے سورج کی روشنی کا فائدہ اٹھانا بہتر طریقہ ہے اور یہ بجلی کے انفرادی استعمال کو بہت کم کر سکتا ہے۔
آخرکار مہینے کے آخر میں بل کا موازنہ کریں تاکہ آپ کو معلوم ہو کہ ہر ماہ اور گذشتہ سال کے مقابلے کتنی بچت ہوئی ہے۔