جب شوہر اپنی بیوی کو رلائے تو کیا ہوتا ہے ؟
اپنی بیوی کو ستایا ہے اوراس کا حق پورا نہیں کرتا اور اس کو پیار نہیں کرتااور جاؤ اس شخص کے پاس اور جا کر ان سے یہ چیز چھین کر لے آؤ۔ اور وہ چیز ہے؟ اللہ پاک فرماتا ہے اپنے فرشتوں سے اس سے اس کی روز ی میں برکت چھین لو۔ اس کو تنگدستی میں مبتلا کردو۔اس کے گھر سے رحمت کو اٹھا لو۔ اور اس شخص کی کوئی بھی فریاد ، کوئی بھی دعا مجھ تک نہ پہنچا۔ جب تک کہ وہ شخص اپنی بیوی سے صلح نہ کرلے۔ اپنی بیوی کو ناحق رلانا ختم نہیں کرسکتا۔
اپنی بیوی کو حق پورا کرنے کی کوشش نہ کرلیتا تو تب اس کی کوئی بھی فریاد، کوئی بھی دعا مجھ تک نہ پہنچاؤ۔جب بھی کوئی شوہر اپنی بیوی کو ناجائز رلاتا ہے اسے ستاتا ہے۔اور اسے طلاق کی دھمکی دیتا ہے۔ بیوی وہ شے ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:”دنیا میں تین چیزیں ایسی ہیں۔ جو مجھے بہت پسند ہے۔ جو مجھے پسند ہے وہ میرے رب کو بھی بہت پسند ہے۔
وہ تین چیزیں یہ ہیں۔ کہ پہلا نماز، نماز مجھے بہت پسند ہے۔ اور دوسرا خوشبواور تیسری چیز ہے وہ نیک عورت یا نیک بیوی۔ جس چیز کو میرے آقا حضرت محمد ﷺ نے پسند فرمایا ہے اس نعمت کی ہم قدر نہ کریں اور اس کی ناقدری کریں۔ تو اللہ پا ک کس طرح ہم پر رحم کرے گا۔ کس طرح سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں گے ۔
تو ہمیں چاہیے کہ جو اپنے بیوی کے ساتھ حق تلفی کرتے ہیں اور اس کا حق پورا نہیں کرتے اور اس کا حق ادا نہیں کرتے ۔ آپ کو چا ہیے کہ اپنی بیوی کا جہاں تک ہوسکے اس کا حق ادا کریں اور اس کو پیار کریں۔ وہ عورتیں جو اپنے شوہر کا حق پورا نہیں کرتے تو ان کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے شوہر کا حق پورا کریں۔
ان کی بات سنیں۔ انشاءاللہ ان کی زندگی جنت ہوجائےگی۔ اللہ پاک آپ کے رزق میں ایسی برکت عطا فرمائے گا ۔ آپ کے گھر میں ایسی رحمتیں نازل فرمائیں گے ۔ کہ جن کا تصور بھی آپ نہیں کرسکتے۔ اللہ پا ک اپنے محبوب بندوں میں شامل کرے۔ اور ہمیں وہ کام کرنے کی توفیق عطاکرے جس سے اللہ پا ک بہت خوش ہوتے ہیں۔وہ شوہر یا بیوی جو اپنے شوہر کا حق چاہا کر بھی ادا نہیں کرسکتے ۔
وسوسے آتے ہیں۔ تو ان کے لیے ایک ایسا وظیفہ بتاتے ہیں۔ جب آپ سونے جائیں تو سونے سے پہلے سات مرتبہ “آیت الکر سی “پڑھ لیں اور ایک مرتبہ “سو رت الفاتحہ”اور ایک مرتبہ درود پا ک پڑھیں۔ اتنا پڑھنے کے بعد اپنے سینے پر دم کرلے۔ اور سو جائیں ۔ انشاءاللہ ! اللہ پاک کےان کلمات کی برکت اور صدقے سے تمام وسوسے ہوجائیں گے۔ اور آپ اپنے شوہر یا اپنی بیوی کا حق باآسانی پورا کرسکیں گے
No comments:
Post a Comment