لندن: ویسے تو سبزیوں کا استعمال انسانی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے اور ساتھ ہی کئی بیماریوں سے بھی نجات دلاتا ہے جن میں لوبیا اور پھلیوں کا روز مرہ کی خوراک میں استعمال مزید حیرت انگیز فائدے فراہم کرتا ہے۔
بلڈ پریشر:
8 مختلف مطالعوں سے ثابت ہوا ہے کہ غذا میں لوبیا شامل کرنے سے بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے میں مدد ملتی ہے، لوبیا کھانے سے سسٹولک ( اوپر) اور ڈیاسٹولک (نیچے) کا بلڈ پریشر دور رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
بڑھاپے کو دور کرے:
پھلیوں میں ایک خاص جزو ریسورٹرول پایا جاتا ہے جو ڈی این اے کی ٹوٹ پھوٹ کو روکتا ہے اور یوں عمررسیدگی کو دور کرتا ہے اور گہرے رنگ کی لوبیا میں یہ جزو خاصی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ:
جسم میں فری ریڈیکلزسے دماغ، جسم کےدفاعی نظام اور جلد پر بہت مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں، سبز چائے، بلوبیریز اور انار وغیرہ میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس اس نقصان کا ازالہ کرتے ہیں۔ چھوٹی سبز اور بڑی سرخ لوبیا میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو 2 اہم اینزائم کو روکتے ہیں جو موٹاپے اور شوگر کی وجہ بنتے ہیں۔
لوبیا اور کینسر:
دل کے امراض کے بعد بالغ افراد میں موت کی دوسری بڑی وجہ سرطان ہے۔ لوبیا کے استعمال سے کینسر سے بچا جاسکتا ہے۔ ایک مطالعے کے بعد ثابت ہوا ہے کہ لوبیا میں موجود ایک جزو آئی پی 6 کینسر سے لڑنے میں مدد بھی دیتا ہے۔
لوبیا کولیسٹرول کو روکتی ہے:
اگر روزانہ تھوڑی سی لوبیا کھالی جائے تو اس سے دل و دماغ کے لیے خطرناک ایل ڈی ایل سی کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور دل کے امراض کا خطرہ 25 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
وزن کم کرنے میں آسانی:
ایک حالیہ مطالعے میں 35 موٹے افراد کو روزانہ 4 مرتبہ 8 ہفتوں لوبیا کھلایا گیا، پہلے ان کا وزن، جسمانی کیفیت، کولیسٹرول اور دیگر چیزیں نوٹ کی گئیں اور 8 ہفتوں بعد دوبارہ جب ان کاجائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان کا بلڈ پریشر بہتر ہوگیا، موٹاپے میں کمی ہوئی اور انہوں نے جسمانی توانائی میں کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں کی۔
آنتوں کی صحت:
لوبیا سے آنتوں کا اندرونی استر، ہاضمے کے لیے مفید بیکٹیریا اور دیگر نظام بہتررہتا ہے کیونکہ اس میں کئی طرح کے فائبر پائے جاتے ہیں جو نہ صرف کولیسٹرول کم کرتے ہیںبلکہ دورانِ خون اور نظامِ ہاضمہ کے لیے بہت مفید ہوتے ہیں۔