“ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے.” یہ بات بچپن سے لے کر اب تک میرے کانوں میں رس گھولتی رہی ہے. ان الفاظ کے ساتھ ہی ایسے گورے چٹے ہاتھ کے سکیچ ذہن میں خودکار طریقے سے بننے لگتے کہ منہ پانی سے بھر جاتا. گھر کے بڑوں کی سختیوں پر بھی غصہ آتا کہ خواہ مخواہ ہمیں کوفت دی جا رہی ہے. جبکہ کامیابی کا ہاتھ تو اوپر جوڑے بنا کر ہمارے نام کر دیا گیا ہے. ادھر بڑوں کو سمجھ نہیں آ رہی اور کامیابی کی چابی کو دور رکھ کر ہمیں کامیاب مرد بنانے کے لیے زدوکوب کیا جا رہا تھا.
ان الفاظ کے ساتھ ہی دل و دماغ یہ سوچتے کہ جتنے بھی کامیاب مرد ہیں وہ بہت خوش قسمت ہیں کہ ان کو ایسی بیویوں کا ہاتھ نصیب ہوتا ہے. لیکن وقت گزرنے کے ساتھ نہ چاہتے ہوئے بھی کبھی کبھی دماغ یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا کہ ہمارے محلے میں جو کامیاب مرد سمجھے جاتے ہیں ان کی بیویاں تو اس قابل نہیں ہیں کہ انکے شوہروں کی کامیابی کا کریڈٹ انکو دیا جائے. وقت گزرا ہم تھوڑے سے اور بڑے ہو گئے. پھر دوسرے علاقے کے کامیاب مردوں کی ہسٹری جاننے کے بعد بھی ہمیں کوئی قابل ذکر بیوی نہ ملی جس کی وجہ سے “ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ” مصدق آتا ہو.
وقت نے رکنا نہیں تھا اور نہ ہی رکے گا. ہم نے سوچنا نہیں چھوڑا اور نہ ہی چھوڑنے کا ارادہ ہے. پھر یوں کیا کہ بڑے بڑے ناموں والے کامیاب لوگوں کی ہسٹریاں پڑھ ڈالیں۔۔۔۔ملا کچھ نہیں۔۔۔۔۔جیسے تھے ویسے کے ویسے۔۔۔۔۔۔جواب سے خالی. کوئی بھی ایسی بیوی نہ ملی جو اس محاورے پر پورا اترتی ہو. البتہ ایک میعار اکثر دیکھنے میں آیا کہ تقریباً تمام کامیاب مرد ایک طرح سے زن مرید نکلے.
تلاش کا سلسلہ آگے بڑھاتے ہوئے اس کا دائرہ بھی ہم نے وسیع کیا. جانچنے کا معیار بدلا. ترازو میں کامیاب مرد کے گھر والوں یعنی ماں اور بہنوں کو بھی تولنا شروع کر دیا. مگر بات بنتی نظر نہیں آئی.
البتہ یہاں سے سراغ ضرور مل گیا. کہ وہ کامیاب ہاتھ والی عورت کون ہو سکتی ہے!! اسی سراغ پر انتھک محنت کے بعد ہم پر ایک حقیقت عیاں ہوئی کہ وہ عورت کون ہے!!!
تو کون ہے وہ عورت??
بتاتا ہوں بتاتا ہوں۔۔۔۔پہلے میری ایک فلسفیانہ بات تو سن لیں.
جب کسی مرد کو عورت چھوڑتی ہے یا ریجیکٹ کرتی ہے تو ویسے مرد کے پاس تین راستے ہوتے ہیں. (۱) اس بات کا اثر دل پر لے اور مجنوں بن جائے. (۲) اس بات کا اثر دماغ پر لے اور اسے کچھ بن کر دکھائے جس کی وجہ سے وہ ریجیکٹ کیا گیا ہے. (۳) یا پھر اس خلا کو پورا کرنے کے لیے کوئی اود متبادل ڈھونڈ لے.(ینعی ایک نے چھوڑا ہے تو کوئی بات نہیں دوسری سہی)
جی تو کامیاب مرد کے پیچھے اس عورت کا ہاتھ ہوتا ہے جو مرد کے حالات کی وجہ سے اسے چھوڑ کر بہتر چوائس حاصل کرتی ہے. پھر جو مرد اس بات کا اثر دماغ پر لیتے ہیں اور دن رات محنت کر کے وہ دنیا کے کامیاب مرد کہلاتے ہیں. ان کے پاس پھر اس سے بھی بہت زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے انہیں چھوڑا گیا ہوتا ہے.
دل پر اثر لینے والے بھی کم ہوتے ہیں ایویں مجنوں وغیرہ بن کر شاعری کرنے سے کہیں بہتر ہے کہ اگلی کو تلاش کیا جائے جس کے ساتھ خوش گپیوں میں وقت گزارا جائے