Friday, January 28, 2011

ظُلم جب حد سے گذر جائے

لال مسجد و جامعہ حفصہ پر حملہ کا نتیجہ


اُن کی خوراک بند کر دی گئی تھی ۔ آج پوری قوم آٹے ۔ چاول اور تیل کے بحران میں ہے

اُن کی بجلی بند کر دی گئی تھی ۔ آج پوری قوم بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا شکار ہے


اُن کا پانی بند کر دیا گیا تھا ۔ آج پوری قوم پانی کی کمی کو دیکھ رہی ہے


اُن کو جلا دیا گیا تھا ۔ آج لوگ ایک دوسرے کو جلا رہے ہیں


اُس وقت سب خاموش رہے ۔ آج سب ایک دوسرے کو کوس رہے ہیں


اُس وقت جو ہیرو تھا ۔ آج وہ زِیرو ہے


یہ وقت ہے توبہ کا ۔ زیادہ استغفار کا


آیئے اجتماعی دعا کریں



میرے اللہ ۔ بادشاہی کے مالک ۔ تو جس کو چاہے بادشاہی بخشے اور جس سے چاہے بادشاہی چھین لے اور جس کو چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلیل کرے ۔ تو نے ہی ہمیں یہ مُلک پاکستان عطا کیا کہ ہم تیرے دین کے مطابق عمل کر سکیں ۔ ہمیں تو نے ہر نعمت سے نوازہ اور ہم مضبوط ہو کر دنیا کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہوئے ۔ لیکن پھر ہم راستے سے بھٹک گئے اور اس فانی دنیا کی دولت و شہرت کے پیچھے لگ گئے جس کے نتیجہ میں آج ہم پریشان و خوار ہیں اور ذلت میں ڈوبے ہوئے ہیں

میرے اللہ ۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔ تو پوشیدہ اور ظاہر کا جاننے والا ہے اور بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے ۔ ہماری خطائیں اور لغزشیں معاف فرما اور ہمیں سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرما

میرے اللہ ۔ ہر طرح کی بھلائی تیرے ہی ہاتھ ہے اور بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے ۔ ہمارے ملک و قوم کو بیرونی اور اندرونی خطرات اور سازشوں سے محفوظ فرما اور ہماری قوم اور ہمارے مُلک کو تباہی سے بچا لے اور ہمارے ملک کو پھر اپنے دین کا قلعہ بنا دے

میرے اللہ ۔ تو تمام مخلوقات کا خالق ۔ ایجاد واختراع کرنے والا اور صورت گری کرنے والا ہے ۔ ہمارے حکمرانوں کے دلوں میں ملک و قوم کی بھلائی کا جذبہ پیدا فرما دے اور اُنہیں اس جذبے پر عمل کی توفیق بھی عطا فرما دے

میرے اللہ ۔ تو سلامتی اور امن دینے والا ہے ۔ اگر ہمارے حکمران سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق نہیں رکھتے تو ہمیں ملک و قوم کی محبت اور اس کی خدمت کا جذبہ رکھنے والے حکمران نصیب فرما اور ہمارے ملک کو امن کا گہوارہ بنا دے

آمین ثم آمین ۔ یا اب العالمین

A Pakistani Hero....

احمق یا اصل روپ میں

پیپلز پارٹی کے رہنما لاف باز ہیں یا دہشتگرد ؟


صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا [سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے خاوند] نے رتوڈیرو میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا “جس وقت بی بی کو شہید کیا گیا اس وقت ہم نے پاکستان توڑنے کا ارادہ کرلیا تھا اور شہید بے نظیر بھٹو کے آبائی گھر ”نوڈیرو ہاوٴس “ سے پاکستان کے خلاف نکل ہی رہے تھے کہ ہمارے قائد آصف علی زرداری نے ‘پاکستان کھپے’ کا نعرہ لگاکر ہمارے تمام راستے بند کر دیئے”


وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے مزید کہا “اِس سے قبل جب شہید ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار کیا جا رہا تھا تو اس وقت بھی ہم نے پاکستان کا ایک ہوائی جہاز ہائی جیک کرنے کا پروگرام بنالیا تھا لیکن سندھ کے ممتاز علی بھٹو نے ہمیں منع کر دیا تھا