میں نے تو "ان " سے اس واقعے کا سرسری سا ذکر ھی کیا تھا ، مجھے کیا علم تھا کہ وہ اتنا طیش میں آ جائیں گے . پیار کا اظھار اتنا الٹا بھی پڑ سکتا ھے ، شائد وہ بھی نہیں جانتے تھے.. ..اپنی " دو نالی بندوق " اٹھا کر وہ خود ھی "شکار " پر جانا چاہتے تھے، لیکن میرے سمجھانے پر کہ ہماری " ایلیٹ فورس " کے شاہینوں کا کام قصر سلطانی کے گنبد کی نگہبانی ھی ھے، پہاڑوں پر بسیرا وہ تبھی کرتے ہیں جب ہم لوگ چھٹیاں منانے مری جاتے ہیں
اتنی "معصومانہ " سی طلب کی اتنی بڑی سزا.
"کیک " کھانے کی خواہش ہی تو کی تھی ، کوئی ڈاکہ تو نہیں ڈالا ، کوئی چوری تو نہیں کی ، پھر یہ ہنگامہ کیسا .
شائد مجھے ان "سری پایوں " کی بد دعا لگ گئی جو میری "منجھلی" امی نے روغنی نانوں کے ساتھ میز پر سجا رکھے تھے .
سب سے چھوٹی والی امی جو پچھلے ہفتے ہی میرے "پاپا" کی دلہن بنی ہیں ، انہوں نے بھی لاکھ سمجھایا کہ اتنے بھر پور لوازمات کی موجودگی میں "کیک" کا ناشتہ نہ صرف کفران نعمت ھے بلکہ خاندانی " روایات " سے بغاوت بھی ..لیکن میں نے تو "پاپا " سے بس یہی سیکھا ھے کہ جب کوئی فیصلہ کر لو تو ڈٹ جاؤ، پھر چاھے سعودی عرب کے کسی محل میں "جبری " جلا وطنی ہی کیوں نہ کاٹنی پڑے
کوئی اس دو ٹکے کے " سوئیپر" کو کیوں نہیں پکڑتا جو مجھے اپنے کاروبار کے " اصول و ضوابط " کا درس دینے بیٹھ گیا،، کہنے لگا میرا کام جھاڑو دینا ھے کیک دینا نہیں..کیک دینے والے تین بجے آئیں گے . آپ خود کو میری جگہ رکھہ کر سوچیں ، اگر آپ کے " پاپا " پورے صوبے کے بے تاج بادشاہ ہوں اور ایک معمولی سے خاکروب کی "اصول پسندی " کی وجہ سے آپ کا "ناشتہ " ڈیلے ہو رہا ہو تو آپ خود ھی بتائیں کہ میں نے جو کچھہ کیا ، کیا وہ ذرا سا بھی غلط تھا ..بھاڑ میں گئی ایسی بادشاہی کہ جس میں شہزادی کو ناشتہ بھی وقت پر نہ مل سکے
سب کچھہ پلاننگ کے مطابق بلکل ٹھیک ٹھاک " سر انجام " پایا، لیکن بیڑا غرق ہو اس " فرنگی " کا جس نے یہ سی سی ٹی وی ایجاد کیا،،، اور وہ جو اس ویڈیو کو یوں پھیلا رہے ہیں جیسے یہ کوئی ثواب کا کام ہو ...فرانس کی ملکہ دوسروں کو کیک کھانے کا مشورہ دے تو وہ بھی جرم ، کوئی خود سے کیک کھانا چاھے تو وہ بھی گناہ، یہ کیسا انصاف ھے ؟
No comments:
Post a Comment