Monday, November 2, 2015

شرمیلی دلہن

کوئی پندرہ سال پہلے کی بات ہے . ہمارے خاندان میں ایک کزن بھائی کی شادی تھی . بڑے دھوم دھڑاکے سے اورنگ آباد سے بارات آئی تھی . شادی کی رسمیں پوری ہوئیں، نکاح کا خطبہ پڑھایا گیا ، قاضی صاحب نے دولہا بھائی سے نکاح قبول کروایا لیکن جب دلہن سے پوچھا گیا تو دلہن چپ .دوبارہ پوچھا گیا لیکن دلہن پھر چپ . قاضی صاحب نے دلہن کے رشتہ داروں سے معاملہ پوچھا . رشتہ دار جو خاصے پریشان ہو چکے تھے دلہن کو سمجھانے لگے . قاضی صاحب نے پھر ایک بار دلہن سے پوچھا ، لیکن پھر وہی چپ . اتنے میں ایک مولوی ٹائپ کے صاحب جنہوں نے دراصل یہ رشتہ کرایا تھا ، بولے کہ ہمارے خاندان کی لڑکیاں شرم و حیا کا پاس کرتی ہیں ، اس طرح بھری محفل میں کچھ نہیں کہیں گی . لڑکی خاموش ہے ، یعنی وہ راضی ہے ، تینوں بار لڑکی چپ رہی ، یعنی تینوں بار وہ راضی تھی . یوں بھی خاموشی میں رضامندی کی باتیں بڑے بزرگوں سے سنتے آٔئے ہیں . قاضی صاحب نے ایک اور شادی میں خطبہ پڑھنا تھا ، لہٰذا انہوں نے یہ حجت قبول کرلی ، اور یوں یہ شادی ہو گئی . بعد میں کیا ہوا یہ ایک الگ کہانی ہے ، لیکن یہ قصّہ مجھے یوں یاد آ گیا ، کہ ہمارے نئۓ نویلے وزیر اعظم بھی کچھ پوچھے جانے پر اسی طرح شرما کر چپ ہو جاتے ہیں . دادری میں انتہا پسندوں نے ایک معصوم کو قتل کر دیا ، لوگوں نے وزیر اعظم سے سوال کیا لیکن وہ شرما گئے . مہنگائی آسمان چھونے لگی ، لوگوں نے وزیر اعظم سے سوال کیا لیکن وہ پھر شرما گئے . سب سے زیادہ تو وزیر اعظم تب شرماتے ہیں جب ان سے لوگ الیکشن میں کیٔے گئے وعدوں کے بارے میں پوچھتے ہیں ، لیکن وہ ہر بار شرما جاتے ہیں . اب کوئی اتنا شرمأے تو کیا کرے گا قاضی . اسے دوسری شادیاں بھی تو کروانی ہیں . یہ شادی تو سمجھو اسی طرح چلے گی . . . جب تک چل سکے .

No comments:

Post a Comment

Best Travel Destinations in Pakistan You Must Explore in 2025

Best Travel Destinations in Pakistan You Must Explore in 2025     If you're planning your next adventure for 2025, Pakistan should defin...